غزل
نصرت فتح علی خان کی آواز کو زیب تن کرنے والی شاہکار غزل
آنکھ اٹھی محبت نے انگڑائی لی دل کا سودا ہوا چاندنی رات میں
ان کی نظروں نے کچھ ایسا جادو کیا لٹ گئے ہم تو پہلی ملاقات میں
ساتھ اپنا وفا میں نہ چھوٹے کبھی پیار کی ڈور بندھ کر نہ ٹوٹے کبھی
چھوٹ جائے زمانہ کوئی غم نہیں ہاتھ تیرا رہے بس مرے ہاتھ میں
رت ہے برسات کی دیکھو ضد مت کرو رات اندھیری ہے بادل ہیں چھائے ہوئے
رک بھی جاؤ صنم تم کو میری قسم اب کہاں جاؤ گے ایسی برسات میں
ہے تیری یاد اس دل میں لپٹی ہوئی ہر گھڑی ہے تصور ترے حسن کا
تیری الفت کا پہرہ لگا ہے صنم کون آئے گا میرے خیالات میں
فنا بلند شہری