loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:07

آنکھ کے شہر میں رہتے ہو سمندر کی طرح Ankh ke sheher mai rehte ho samandar ki tarhan

آنکھ کے شہر میں رہتے ہو سمندر کی طرح
صبح کی دھوپ ہو اور شام کے امبر کی طرح

جب تلک چاند کا یہ عکس ندی میں اترے
آو باتیں کریں ہم تم کسی منظر کی طرح

کوئی دیوار ہو دل اس کو گرا سکتا ہے
پیار کی دوڑ سے بندھ کر کسی منتر کی طرح

زندگی یوں تو کڑی دھوپ کی مانند ہے مگر
مجھ میں تم آن بسے ماہ دسمبر کی طرح

آج کے دور میں کیا ہو گیا انسانوں کو
سرد لہجے ہوئے اور دل ہوئے پتھر کی طرح

آئرین فرحت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم