loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 17:41

آنے والوں سے وہی یادوں کا رشتہ رہ گیا

آنے والوں سے وہی یادوں کا رشتہ رہ گیا
جا چکے مہمان میں گھر میں اکیلا رہ گیا

شہر سارا نیند کے اندھے خلا میں جا بسا
جاگتی آنکھیں لیے بس اک دریچہ رہ گیا

یہ در و دیوار جس کے نام تھے وہ جا چکا
گھر کے دروازے پہ اس کا نام لکھا رہ گیا

میری مٹی میں کچھ ایسی خواہشیں بوئی گئیں
اگنے والا ہر شجر ہی بے ثمر سا رہ گیا

وہ کتاب یسی کے جس کے حرف زندہ تا ابد
میں ورق ایسا کہ لکھتا بھی تو سادہ رہ گیا

عتیق احمد جیلانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم