آپ ہی سے تو ہوا مشہور دیوانے کا نام
آپ دے دیں اس حقیقت کو بھی افسانے کا نام
پھول کھلتے ہیں تو دنیا کے مہک اٹھتے ہیں باغ
کوئی بھی لیتا نہیں کلیوں کے مرجھانے کا نام
ہم فقط سہتے رہے صیاد کے ظلم وستم
اور گلشن رکھ دیا ظالم نے ویرانے کا نام
شہرمیں اب بھی ہے چرچا ساقیؔ مرحوم کا
ہر در ودیوار پر لکھا ہے دیوانے کا نام
ساقی کاکوری