loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:50

آگ ہی کاش لگ گئی ہوتی

غزل

آگ ہی کاش لگ گئی ہوتی
دو گھڑی کو تو روشنی ہوتی

لوگ ملتے نہ جو نقابوں میں
کوئی صورت نہ اجنبی ہوتی

پوچھتے جس سے اپنا نام ایسی
شہر میں ایک تو گلی ہوتی

بات کوئی کہاں خوشی کی تھی
دل کو کس بات کی خوشی ہوتی

موت جب تیرے اختیار میں ہے
میرے قابو میں زندگی ہوتی

مہک اٹھتا نگر نگر خاورؔ
دل کی خوشبو اگر اڑی ہوتی

بدیع الزماں خاور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم