loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 03:11

آہ سے جب دل میں ڈوبے تیر ابھارے جائیں گے

غزل

آہ سے جب دل میں ڈوبے تیر ابھارے جائیں گے
دیکھ لینا دور تک اڑ کر شرارے جائیں گے

موج طوفاں کو جنہوں نے چیرنا سیکھا نہیں
اس کنارے سے بھلا کیا اس کنارے جائیں گے

اتنی ہی رنگین ہوتی جائے گی اپنی نظر
جس قدر تیرے تصور کو سنوارے جائیں گے

کچھ نہ کچھ ہو ہی رہے گا درد مندی کا مآل
جان کے دشمن تجھی کو ہم پکارے جائیں گے

خاک ہو کر بھی نہ آئے گا انہیں دم بھر قرار
اٹھ کے تیرے در سے جو آفت کے مارے جائیں گے

ایک حرف دل نشیں! یہ بھی نہیں تو اک نگاہ
دور جانے والے کیوں کر بے سہارے جائیں گے

بیٹھے ساحل پر گنا کرتے ہیں جو لہریں اثرؔ
وقت پڑنے پر بھلا کیا دھارے دھارے جائیں گے

اثر لکھنوئ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم