loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 19:51

آیا ہی نہیں کوئی بوجھ اپنا اٹھانے کو

غزل

آیا ہی نہیں کوئی بوجھ اپنا اٹھانے کو
کب تک میں چھپا رکھتا اس خواب خزانے کو

دیکھا نہیں رخ کرتے جس طرف زمانے کو
جی چاہتا ہے اکثر اس سمت ہی جانے کو

یہ شغل زبانی بھی بے صرفہ نہیں آخر
سو بات بناتا ہوں اک بات بنانے کو

اس کنج طبیعت کی ممکن ہے ہوا بدلے
جھونکا کوئی آ جائے پتے ہی اڑانے کو

راضی نہ ہوا میں بھی مانوس مناظر پر
تیار نہ تھا وہ بھی کچھ اور دکھانے کو

جیسا کہ سمجھتے ہو ویسا تو نہیں کچھ بھی
یہ سارا تماشا ہے اک وہم مٹانے کو

احمد محفوظ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم