loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:20

ابر برسے گا تو پیاسا نہیں رہنے دے گا

ابر برسے گا تو پیاسا نہیں رہنے دے گا
تری وحشت کا یہ صحرا نہیں رہنے دے گا

عزمِ راسخ ہی ترا رہنما بن جائے گا
کوئی رستہ بھی ادھورا نہیں رہنے دے گا

یہ جو فرعون نما لوگ نظر آتے ہیں
آسماں ان کا یہ طرہ نہیں رہنے دے گا

دن نیا ہوگا تو جاگیں گی امنگیں دل میں
کوئی غم کوئی بھی نوحہ نہیں رہنے دے گا

گردشِ شام و سحر رنگ بھی دکھلائے گی
یہ جو ہے وقت کا چہرہ نہیں رہنے دے گا

دور بدلے گا تو سب گھاؤ بھی بھر جائیں گے
آنکھوں میں تیری یہ دریا نہیں رہنے دے گا

وقت ظالم ہے صبیحہ ذرا تو دھیان سے سن
اب کھنکتا ترا سکہ نہیں رہنے دے گا

صبیحہ خان صبیحہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم