loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 11:07

اب تک تمہارے جیسا سہارا نہیں ملا Ub Tak Tumhare Jaisa Sahara Nahi Mila

اب تک تمہارے جیسا سہارا نہیں ملا
دریا بہت ملے ہیں کنارہ نہیں ملا

ایسا نہیں کہ میں ہی انا کا اسیر تھا
وہ بھی تو پھر پلٹ کے دوبارہ نہیں ملا

وہ گاؤں جس کو چھوڑ کے ہم شہر آگئے
جب لوٹ کر گئے تو ہمارا نہیں ملا

اک سمت پورا چاند تھا اور اک طرف تھی وہ
پھر اس کے بعد ایسا نظارہ نہیں ملا

دریا میں ہم نے پھینکے تھے سکے تو ساتھ ہی
میرا تو مل گیا تھا تمہارا نہیں ملا

تم خوش نصیب ہو وہ تمہیں خود سے مل گیا
میں نے تو کتنی بار پکارا نہیں ملا

یاسر سعید صدیقی

اب تک تمہارے جیسا سہارا نہیں ملا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم