loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 11:33

اب در ہی سلامت ہے نا دیوار سلامت – Ab dar he salamat hai na deewar salamat

اب در ہی سلامت ہے نا دیوار سلامت
صد شکر عمارت کے ہیں آثار سلامت

افلاس کے لشکر نے ہے وہ قتل گری کی
سر کوئی سلامت ہے نہ دیوار سلامت

پتھرائے ہیں لب اور زباں گنگ ہے لیکن
آنکھوں میں ہے آنکھوں کی وہ گفتار سلامت

ہر غم میں وہ غمخواری مرے غم کی ہے کرتا
کیا غم ہے اگر غم کا ہے غمخوار سلامت

تم بچھڑے ہو آتی ہے مگر یاد تمہاری
اجڑے ہوئے گلشن کی ہے مہکار سلامت

نغماتِ فسردہ کی صدا آتی ہے انؔور
لگتا ہے کہ اس دل کے ہیں کچھ تار سلامت

انور ضیا مشتاق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم