loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:44

اب کہاں آئے گی ہوا برداشت

اب کہاں آئے گی ہوا برداشت
حبس کا دور ہے دلا برداشت

عمر ہی کیا ہے خوشبوئے گل کی
اور کچھ دیر اے صبا برداشت

ہم نوا تو بنا لیا مجھ کو
کر سکو گے مری نوا برداشت

خلق سے رشتہْ امید نہ توڑ
اب دعا ہو کہ بد دعا برداشت

کھینچ لے پاؤں خار زاروں سے
ورنہ صد چاک در قبا برداشت

جب بھی پوچھا کسی نے جبر کا حل
میں نے بے ساختہ کہا برداشت

یہ اشارہ ہے کس قیامت کا
حبس برداشت نے ہوا برداشت

درِ امکاں کھلا رہے انصر
کرنا پڑ جائے جانے کیا برداشت

سید انصر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم