loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 10:14

اجنبی تاریکیوں پر چھا گئی

اجنبی تاریکیوں پر چھا گئی
روشنی مٹی کا گھر چمکا گئی


وہ چکوریں جھاڑیوں میں چھپ گئیں
زخم جن کے چاندنی گہرا گئی


تیرنے جب آ گیا کچا گھڑا
سرد دریا میں روانی آ گئی


ساری دستاروں پہ لرزہ چھا گیا
جب حقیقت جھوٹ سے ٹکرا گئی


جب ترے پیکر سے نظریں ہٹ گئیں
آنکھ میں پھر اک نمی سی آ گئی


گھنٹیاں سی بج اٹھی تھیں ہر طرف
زلف تیری جس گھڑی لہرا گئی


ٹائروں کی زد میں کیسی چیخ تھی
شہر کی ساری فضا تھرا گئی


پھول کی خوشبو تھی عابد کی غزل
رات ساری انجمن مہکا گئی

حنیف عابد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم