غزل
اجڑا ہوا شہر پھر بساؤں
یہ حوصلہ اب کہاں سے لاؤں
ٹوٹے ہوئے آئنے میں خود کو
میں دیکھ جو لوں تو ڈر نہ جاؤں
زخموں سے بھرے چمن میں رہ کر
پھولوں سے مہکتے گیت گاؤں
اے کاش وفا کی روشنی سے
امید کا اک دیا جلاؤں
تجدید وفا کے آسرے پر
زخموں کی چبھن بھی بھول جاؤں
اپنا ہی لہو روش روش پر
اے میرے چمن کسے دکھاؤں
پروین فنا سید