loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:34

اسے بھلایا ہے جتنا وہ یاد آیا ہے

اسے بھلایا ہے جتنا وہ یاد آیا ہے
عجیب تیر محبت نے یہ چلایا ہے

اسے بھلاؤں تو رکتی ہے دل کی دھڑکن بھی
وہ اس طرح سے مری ذات میں سمایا ہے

تھی اس کو مجھ سے محبت تو پھر رلایا کیوں
یہ اک سوال خیالات نے اٹھایا ہے

وہ جس کی یاد سے روشن ہے میرے دل کا چراغ
میں جانتا ہوں وہ میرا نہیں پرایا ہے

ہزاروں یاد کے سائے ہیں آس پاس مرے
کسی کے عشق نے کیسا ہنر دکھایا ہے

مجھے تو عشق کے محور میں زندگی تونے
میں کہہ رہا ہوں تجھے تو نے بس نچایا ہے

وفا کے باب میں اقبال اس مقدر نے
ہمارے نام کو لکھ کر فقط مٹایا ہے

ڈاکٹر سید محمد اقبال شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم