loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 00:45

اسے دل سے بھلا دینا ضروری ہو گیا ہے

اسے دل سے بھلا دینا ضروری ہو گیا ہے
یہ جھگڑا ہی مٹا دینا ضروری ہو گیا ہے

لہو برفاب کر دے گی تھکن یکسانیت کی
سو کچھ فتنے جگا دینا ضروری ہو گیا ہے

گرا دے گھر کی دیواریں نہ شوریدہ سری میں
ہوا کو راستہ دینا ضروری ہو گیا ہے

بہت شب کے ہوا خواہوں کو اب کھلنے لگے ہیں
دیوں کی لو گھٹا دینا ضروری ہو گیا ہے

بھرم جائے کہ جائے راہ پر آئے نہ آئے
اسے سب کچھ بتا دینا ضروری ہو گیا ہے

میں کہتا ہوں کہ جاں حاضر کئے دیتا ہوں لیکن
وہ کہتے ہیں انا دینا ضروری ہو گیا ہے

یہ سر شانوں پہ اب اک بوجھ کی صورت ہے عالؔی
سر مقتل صدا دینا ضروری ہو گیا ہے

جلیل عالی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم