loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:04

اس طرح گردن پہ خنجر کو لگاتے جائیے

اس طرح گردن پہ خنجر کو لگاتے جائیے
خوں سے آلودہ نہ ہو دامن بچاتے جائیے

حسن زیبا لاکھ نظروں سے بچاتے جائیے
اور کھلتا جائے گا جتنا چھپاتے جائیے

بات اچھی آپ نے سیکھی ہے خوش ہوگا رقیب
وعدے کرتے جائیے سوگند کھاتے جائیے

کوچۂ جاناں میں آداب وفا بھی چاہیے
گردن تسلیم خم ہو سر جھکاتے جائیے

شاہدان باغ کی نازش مٹا دو حسن کے
کچھ تماشائے قد و گیسو دکھاتے جائیے

آپ کا ارشاد ناصح ہم کو ہے دل سے پسند
درد دل کی بھی دوا لیکن بتاتے جائیے

غیر کے سو ناز تم پر اور مجھ پر آپ کے
آپ دبتے جائیے مجھ کو دباتے جائیے

کعبہ و بت خانہ واعظ ہیں نشان دیں فریب
دیکھیں ہمت آپ کی ان کو مٹاتے جائیے

غیر کے گھر میں بھی راقمؔ آج تم ہوتے چلو
ایک چھچھوندر چھوڑ کر کچھ گل کھلاتے جائیے

راقم دہلوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم