loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 08:36

اس نے آوارہ مزاجی کو نیا موڑ دیا

اس نے آوارہ مزاجی کو نیا موڑ دیا
پا بہ زنجیر کیا اور مجھے چھوڑ دیا

اس نے آنچل سے نکالی مری گم گشتہ بیاض
اور چپکے سے محبت کا ورق موڑ دیا

جانے والے نے ہمیشہ کی جدائی دے کر
دل کو آنکھوں میں دھڑکنے کے لیے چھوڑ دیا

ہم کو معلوم تھا انجام محبت ہم نے
آخری حرف سے پہلے ہی قلم توڑ دی

جاوید صبا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم