Us Nay bheja Hay pyaar ka tohfa
غزل
اس نے بھیجا ہے پیار کا تحفہ
اک دل بے قرار کا تحفہ
قسمتو ں سے کسی کو ملتا ہے
جان جاں وصل یار کا تحفہ
سرد موسم نے لی ہے انگڑائی
آ چکا ہے بہار کا تحفہ
میرے قدموں کو کیجیے مضبوط
دیجیے اعتبار کا تحفہ
دل سلگتا ہوا ملا ہمیں یوں
جیسے بھس کو شرار کا تحفہ
تیرا غم یوں چھپائے پھرتے ہیں
جیسے دیرینہ یار کا تحفہ
آپ کے روپ میں ہمیں ہالہ
مل گیا غمگسار کا تحفہ
ہالہ