loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 01:15

اس کو بھی مجھ سے محبت ہوتے ہوتے رہ گئ

غزل

اس کو بھی مجھ سے محبت ہوتے ہوتے رہ گئ
اک کہانی خوبصورت ہوتے ہوتے رہ گئ

پھر مری حساسیت میں وہم داخل ہو گیا
اور وہ مجھ میں سرایت ہوتے ہوتے رہ گئ

 جنگ مجھ سے جیت کے وہ ہو گئ خود بھی نڈھال
زندگی مالِ غنیمت ہوتے ہوتے رہ گئ

رات اک حیواں نے اس کے مجھ پہ حملہ کر دیا
ختم میری آدمیت ہوتے ہوتے رہ گئ

عشق ہونے کو ہی تھا کہ انت میرا ہو گیا
اور مری پوری ضرورت ہوتے ہوتے رہ گئ

لگ رہا تھا عشق گویا جذب مجھ میں ہو گیا
رات تو مجھ سے کرامت ہوتے ہوتے رہ گئ

پھر اچانک سامنے ہمزاد میرا آ گیا
مجھ کو تنہائ سے رغبت ہوتے ہوتے رہ گئ

اس نے تھپڑ تو اٹھایا تھا مگر مارا نہیں
یوں سمجھئیے کہ قیامت ہوتے ہوتے رہ گئ

پھر اچانک ہی عدالت میں دھماکا ہو گیا
اور بس میری ضمانت ہوتے ہوتے رہ گئ

کچھ ملاقاتیں جو ہونی تھیں ، نہیں وہ ہو سکیں
ہم کو کو اک دوجے کی عادت ہوتے ہوتے رہ گئ

محسن اسرار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم