loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:30

اس کو کیسے سمجھوں یارو کتنا وہ پیچیدہ ہے

اس کو کیسے سمجھوں یارو کتنا وہ پیچیدہ ہے
میں دیکھوں تو ہنس دیتا ہے ویسے وہ سنجیدہ ہے

میری آنکھوں میں وہ چھپ کر سب سے ہی چھپ جاتا ہے
دل میں میرے رہتا ہے اور لوگوں سے پوشیدہ ہے

نیند سے جاگی سوئی آنکھیں مجھ کو پاگل کرتی ہیں
جاگتے دیکھوں اس کا چہرہ لیکن وہ خوابیدہ ہے

شوخ بدن وہ پیارا ساتھی ساتھ مرے ہی ہنستا تھا
چند دن دوری دے کر دیکھا ؛ کتنا وہ رنجیدہ ہے

میری کم گوئی کا اس کو اندازہ تو خوب ہوا
میرا دل بھی پہلو اندر اب کتنا شوریدہ ہے

کون اسے سمجھائے جا کر اس کا تو ماہتاب ہوں میں
اس کے ساتھ ہوں سایہ بنکر جو غم سے لرزیدہ ہے

ماہتاب دستی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم