loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:31

اس کے مرے مزاج کا ملنا محال تھا

اس کے مرے مزاج کا ملنا محال تھا
اک ساتھ عمر بھر جو رہے یہ کمال تھا

ٹوٹا نہ روٹھ روٹھ کے ملنے کا سلسلہ
اس کو بھی تھا خیال مجھے بھی خیال تھا

سوچوں کے زاویے تو جدا سب ہی تھے مگر
وہ پیکرِ جمال بڑا بے مثال تھا

بگڑی ہوئی وہ بات بناتا تھا کس قدر
لہجوں میں اس نے پایا بہت اعتدال تھا

حد درجہ زندگی وہ سلیقے سے کر گیا
میں کچھ بھی کر نہ پایا مجھے یہ ملال تھا

خاور تلاش کیوں ہے کسی چارہ گر کی اب
اس کی رفاقتوں کا اثر لازوال تھا

خاور کمال صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم