loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:19

اس کے ہونے کی خبر شہر میں دل نے پائی

اس کے ہونے کی خبر شہر میں دل نے پائی
کوئی ساعت کی بھی فرصت نہیں ملنے پائی

ہاتھ پہ رکھوں ترے نقش ابھر آتے ہیں
کیا صفت دیکھ تو اس شہر کی گل نے پائی

عشق نے مجھ کو جلا ڈالا ہے شعلہ بن کر
میں ردا درد کی سوزن سے نہ سلنے پائی

ہم کو تنہائی نے توڑا کیا ریزہ ریزہ
زخم دل ہجر کی بارش تو نہ جھلنے پائی

تو فقط آئنہ دیوار پہ آویزاں ہے
تجھ میں رنگت مرے چہرے کی نہ کھلنے پائی

اپنی آنکھوں میں لیے پھرتے ہیں دنیا والے
کیا فضیلت مرے رخسار کے تل نے پائی

زلزلے آئے گرے لاکھ شہاب ثاقب
پر زمیں مرکز و محور سے نہ ہلنے پائی

ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم