Ashkoo say daagh dil kay na dhoya karain gay ham
غزل
اشکوں سے داغ دل کے نہ دھویا کریں گے ہم
دامن کو اپنے اب نہ بھگویا کریں گے ہم
آسان تو نہیں ہے مگر پھر بھی دوستو
اب یاد میں تمھاری نہ رویا کریں گے ہم
گزرے گی جیسے تیسے گزاریں گے زندگی
پر چاہتوں کے بیج نہ بویا کریں گے ہم
ملتے رہیں گے آپ سے لیکن جنابِ من
دل میں کسی کا غم نہ سمویا کریں گے ہم
سوچا ہے ہم نے شازیہ دنیا کے واسطے
آنگن میں اپنے خار نہ بویا کریں گے ہم
شازیہ طارق
Shazia Tariq