loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 14:36

افسوس تمہیں کار کے شیشے کا ہوا ہے

غزل

افسوس تمہیں کار کے شیشے کا ہوا ہے
پروا نہیں اک ماں کا جو دل ٹوٹ گیا ہے

ہوتا ہے اثر تم پہ کہاں نالۂ غم کا
برہم جو ہوئی بزم طرب اس کا گلا ہے

فرعون بھی نمرود بھی گزرے ہیں جہاں میں
رہتا ہے یہاں کون یہاں کون رہا ہے

تم ظلم کہاں تک تہ افلاک کرو گے
یہ بات نہ بھولو کہ ہمارا بھی خدا ہے

آزادئ انساں کے وہیں پھول کھلیں گے
جس جا پہ ظہیر آج ترا خون گرا ہے

تا چند رہے گی یہ شب غم کی سیاہی
رستہ کوئی سورج کا کہیں روک سکا ہے

تو آج کا شاعر ہے تو کر میری طرح بات
جیسے مرے ہونٹوں پہ مرے دل کی صدا ہے

حبیب جالب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم