الہڑ آرزو
کوئی ایسا بھی تو ہُوا کرے
میرے دُکھ کو جو سہا کرے
کُہر کے سخت موسم میں
تسکیں مجھے دیا کرے
سبز ہریالی و خزاں رُتوں جیس
ے اُجاڑ بَن میں
جس کے لیے میں جیتی ہوں
وہ بھی میرے لیے جیا کرے
کوئی ایسا بھی تو ہوا کرے
میرے دُکھ کو جو سہا کرے
جو میرے لیے بس دُعا کرے !
معظمہ نقویؔ۔