loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:26

امید کا دامن تو مرا چاک نہ کرنا

غزل

امید کا دامن تو مرا چاک نہ کرنا
یوں مجھ پہ ستم اے دل سفاک نہ کرنا

تاریکئ شب ہے مرا پہلے سے مقدر
اور تم بھی اندھیرے مری املاک نہ کرنا

یہ زخم انا کافی ہے اے یوسف دوراں
اب چشم زلیخا کو تو نمناک نہ کرنا

جب نیندیں بچھڑ جائیں تو آ جاتی ہیں یادیں
اس خواب نگر کو پس افلاک نہ کرنا

بیٹھی ہوں امیدوں پہ بہارؔ آئے گی شاید
یوں آس جزیرے کو تہ خاک نہ کرنا

بہار النساء بہار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم