loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 03:48

اندر کی بات بات سے آگے کی چیز ہے

Andar ki baat baat say aagay ki cheez Hay

غزل

اندر کی بات بات سے آگے کی چیز ہے
عشق ان کے التفات سے آگے کی چیز ہے

گلزار پھول پات سے آگے کی چیز ہے
دل تیری کائنات سے آگے کی چیز ہے

ہر ذات ہی صفات سے آگے کی چیز ہے
لیکن وہ ذات ذات سے آگے کی چیز ہے

اس بار غم کی رات میں جانے ہے کیا مگر
کچھ ہے جو غم کی رات سے آگے کی چیز ہے

راہ فرار عشق کو سمجھے چلا ہے کوئی
آگے غمِ حیات سے آگے کی چیز ہے

مفعول فاعلات کہاں اور غزل کہاں
الہام فاعلات سے آگے کی چیز ہے

سامانِ شاعری سے نہیں شانِ شاعری
لکھنا قلم دوات سے آگے کی چیز ہے

ہم وارداتِ قلب سمجھتے تھے عشق کو
یہ فتنہ واردات سے آگے کی چیز ہے

عہدِ کہن کے پوچھیے ملا سے معجزے
جو خود عجائبات سے آگے کی چیز ہے

راحیلؔ ہارے ہی نہیں مارے بھی ہم گئے
دل کی شکست مات سے آگے کی چیز ہے

​راحیلؔ فاروق​

Raheel Farooq

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم