ان کے روضے پہ جب رات ہونے لگی
چاند تاروں کی برسات ہونے لگی
جب قلم نے لکھا یا نبی السلام
لفظ کہنے لگے، نعت ہونے لگی
نور پھیلا جہاں میرے سرکار کا
تیرگی کو وہیں مات ہونے لگی
میرے صحرائے رنج و الم میں بھی اب
ان کی رحمت کی برسات ہونے لگی
آنکھ روشن ہوئی، دل چمکنے لگا
راہ طیبہ میں جب رات ہونے لگی
بادشاہوں نے اپنے خزانے بھرے
جب مدینے میں خیرات ہونے لگی
مجھ پہ آقا کا رونق کرم یوں ہوا
جب تصور کیا، بات ہونے لگی
رونق حیات