Uss Gali Main Doobara Gaya
غزل
اُس گلی میں دوبارا گیا
عشق پاگل تھا مارا گیا
اُس نے دیکھا جو زخمِ جگر
پیٹ کے سر، شرارا گی
ا جب ہوا درد حد سے سوا
اِک مسیحا اتارا گیا
زلفِ محبوب پاؤں پڑی
ایک درویش مارا گیا
پھر چلی ہے ہوائے ستم
پھر سے مقتل سنوارا گیا
جبر کی رات چڑھتی رہی
روشنی کا ستارا گیا
پھر انالحق کی آئی صدا
دار تک پھر اِشارا گیا
ہائے تقدیر حامیؔ تری
ہجر تُجھ پر اتارا گیا
حمزہ حامیؔ
Hamza Haami