loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 03:14

اِک حرفِ مسترد تھا , مَیں نے جو کل کہا تھا

اِک حرفِ مسترد تھا , مَیں نے جو کل کہا تھا
ہاں نادرست ٹھہرا , مَیں نے جو کل کہا تھا

یہ سوچ آج مجھ کو شرمندہ کر رہی ہے
ناحق تھا اور بے جا , مَیں نے جو کل کہا تھا

اِس اعتراف میں ہے اب عار کیسی یارو
بالکل نہیں تھا اچّھا , مَیں نے جو کل کہا تھا

تلقین کر رہا ہوں کیا سوچ کر مَیں اُس کو
وہ سب بُھلا دے یارا , مَیں نے جو کل کہا تھا

اِک حادثے کا نکلا یہ منطقی نتیجہ
دُہرا رہی ہے دُنیا , مَیں نے جو کل کہا تھا

آئندہ پر نظر تھی میری اِسی لیے تو
ہے آج اُس کا چرچا , مَیں نے جو کل کہا تھا

جو بات مُشتبہ ہو , اُس پر مُصر نہ ہونا
بے شک یہی تھا جُملہ , مَیں نے جو کل کہا تھا

کیوں ذہن میں نہیں ہے میرے , مَیں کیا بتاؤں
مطلع نئی غزل کا , مَیں نے جو کل کہا تھا

ہے یار آج نادِم اپنے کیے پہ عادِل
یعنی ہوا ہے پُورا , مَیں نے جو کل کہا تھا

عادِل یزدانی چنیوٹ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم