loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:13

اپنی الفت کو تماشہ تو بنایا نہ کرو

Apni Ulfat ko Tamasha to banaya na karo

غزل

اپنی الفت کو تماشہ تو بنایا نہ کرو
گیت الفت سے بھرے سب کو سنایا نہ کرو

مار دیتی ہے مروت بھی بڑھے حد سے اگر
ہاں سبھی رشتے مروت سے نبھایا نہ کرو

رو پڑا دل یہ مرا دیکھ کے تیری بے رخی
ہے قسم تجھ کو مجھے ایسے رلایا نہ کرو

یار کہتے ہو جسے مان محبت سے بہت
پھر مری جان اسے یونہی ستایا نہ کرو

ہو زمیں کینہ بھری دل کی تمہارے تو وہاں
گل دکھاوے کی محبت کے اگایا نہ کرو

اس جہاں میں نہیں کرتا کوئی احسان کبھی
پھر بھی کر ڈالے جو کوئی تو بھلایا نہ کرو

مشورہ دیتی ہے ریحانہ زمانے کو یہی
سر سوا رب کے کہیں پر بھی جھکایا نہ کرو

ریحانہ اعجاز

Rehana Aijaz

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم