loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:11

اپنے آنگن میں ہی جی غیر کے باغوں پہ نہ جا

اپنے آنگن میں ہی جی غیر کے باغوں پہ نہ جا
روشنی کم ہے تو مانگے کے چراغوں پہ نہ جا

میری مسکان سمجھ لے تو یہی کافی ہے
تو میرے زخم نہ گن قلب کے داغوں پہ نہ جا

وہ جو غیور ہیں غربت کو چھپا رکھتے ہیں
ان کی مجبوری سمجھ اور سراغوں پہ نہ جا

پیٹھ پر وار جو کرتے ہیں منافق ہیں وہی
ان کو بھی دور ہی رکھ ایسے فراغوں پہ نہ جا

جھوٹی بنیاد پر کرتے ہیں عمارت کو بلند
ان سے ہشیار بھی رہ ایسے بلاغوں پہ نہ جا

تجھ کو آنا ہے تو آ شیر کی فطرت کی طرف
مردہ خوری پہ مچلتے ہوئے زاغوں پہ نہ جا

من کے سچّوں کو کلیجے سے لگالے کاوش
سازشیں کرتے ہیں جو ایسے دماغوں پہ نہ جا

کاوش کاظمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم