loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:31

اپنے دل کا حال نہ کہنا کیسا لگتا ہے

اپنے دل کا حال نہ کہنا کیسا لگتا ہے

تم کو اپنا چپ چپ رہنا کیسا لگتا ہے

۔

دکھ کی بوندیں کیا تم کو بھی کھاتی رہتی ہیں

آہستہ آہستہ ڈھہنا کیسا لگتا ہے

۔

درد بھری راتیں جس دم ہلکورے دیتی ہیں

دریاؤں کے رخ پر بہنا کیسا لگتا ہے

۔

میں تو اپنی دھن میں چکرایا سا پھرتا ہوں

تم کو اپنی موج میں رہنا کیسا لگتا ہے

۔

کیا تم بھی ساحل کی صورت کٹتے رہتے ہو

پل پل غم کی لہریں سہنا کیسا لگتا ہے

۔

کیا شامیں تم کو بھی شب بھر بے کل رکھتی ہیں

تم سورج ہو تم کو لہنا کیسا لگتا ہے

۔

کیا تم بھی گلیوں میں گھر کی وسعت پاتے ہو

تم کو گھر سے باہر رہنا کیسا لگتا ہے

۔

کم آہنگ سروں میں تم کیا گاتے رہتے ہو

کچھ بھی نہ سننا کچھ بھی نہ کہنا کیسا لگتا ہے

۔

درد تو سانسوں میں بستے ہیں کون دکھائے تمہیں

پھولوں پر خوشبو کا گہنہ کیسا لگتا ہے

خالد احمد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم