loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:28

اکیلے رستے میں زندگی کے جو چل نہ پائے تو کیا کرو گے

اکیلے رستے میں زندگی کے جو چل نہ پائے تو کیا کرو گے
سفر کی تنہائی میں تمہیں ہم جو یاد آئے تو کیا کرو گے

خمار لے کر نئی محبت کا، چھوڑ کر ہم کو چل پڑے ہو
تمہیں نشہ اس شراب کا گر نہ راس آئے تو کیا کرو گے

ابھی تو تم بے بسی پہ میری، اڑا رہے ہو مذاق میرا
تمہاری ناکامیوں پہ دنیا مذاق اڑائے ،تو کیا کرو گے

میں اپنی کشتی کی ہوں مسافر،ابھی تو طوفاں سے لڑ رہی ہوں
تمہاری کشتی بھنور میں پھنس کر جو ڈوب جائے تو کیا کرو گے

تمہارے لہجے میں بات کرتے ہوئے رعونت ٹپک رہی ہے
تمہارے لہجے میں کوئی تم کو اگر بلائے تو کیا کرو گے

چلو یہ مانا کہ میں بری ہوں، بہت بری ہوں بہت بری ہوں
تمہارے جیون میں میرے جیسا جو کوئی آئے تو کیا کرو گے

ابھی تو ہر سمت گونجتے ہیں ، یہ طنزیہ قہقہے تمہارے
ارم کی آہوں کا نکلا نوحہ ، فلک پہ جائے تو کیا کرو گے

ارم ایوب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم