loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/06/2025 23:46

اک تبسم سے ہم نے روک لیے

غزل

اک تبسم سے ہم نے روک لیے
وار جتنے غم جہاں نے کیے

کہہ رہے ہیں ہوا سے راز چمن
کوئی غنچوں کے بھی تو ہونٹ سیے

کیف کیا چیز ہے خمار ہے کیا
یہ سمجھ کر شراب کون پیے

ختم جب ہو گئیں تمنائیں
ہم نئے حوصلوں کے ساتھ جیے

رخ ہوا کا بدل گیا شاید
گھر کے باہر بھی جل رہے ہیں دیے

پھول خود ہو گئے گریباں چاک
موسم گل کے چاک کون سیے

اپنے دل پر سجا لیے شاعرؔ
زخم ہم کو جو اس نظر نے دیے

شاعر لکھنؤئ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم