loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 11:22

اک قیامت کا گھاؤ آنکھیں تھیں

غزل

اک قیامت کا گھاؤ آنکھیں تھیں
عشق طوفاں میں ناؤ آنکھیں تھیں

راستہ دل تلک تو جاتا تھا
اس کا پہلا پڑاؤ آنکھیں تھیں

ایک تہذیب تھا بدن اس کا
اس پہ اک رکھ رکھاؤ آنکھیں تھیں

جن کو اس نے چراغ سمجھا تھا
اس کو یہ تو بتاؤ آنکھیں تھیں

دل میں اترا وہ دیر سے لیکن
میرا پہلا لگاؤ آنکھیں تھیں

قطرہ قطرہ جو بہہ گئیں کل شب
آؤ تم دیکھ جاؤ آنکھیں تھیں

سیما غزل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم