loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 11:52

اک وہی آج تک مرا نہ ہوا

اک وہی آج تک مرا نہ ہوا
ورنہ کہنے کو مجھ سے کیا نہ ہوا

جا سکی ذہن سے نہ یاد کبھی
اور دل سے بھی وہ جدا نہ ہوا

ہم نے تو دل سے چاہا پر اس سے
کیوں محبت کا حق ادا نہ ہوا

جانتی تھی وہ بے وفا ہے مگر
پھر بھی اس سے کوئی گلہ نہ ہوا

سچ تھیں باتیں اسی لئے شاید
اس کی باتوں سے دل برا نہ ہوا

کونسا درد خود کو دیں گے ہم
درد دل میں بھی گر مزا نہ ہوا

زخم سب سہہ لیے زمانے کے
کچھ زمانے سے پر گلہ نہ ہوا

اس طرح بس گیا مرے دل سے
وہ صبیحہ کبھی جدا نہ ہوا

صبیحہ خان صبیحہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم