loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 19:40

اگر بکھر گیا ہوں میں

Agar Bikhar Gaya hoon Main

غزل

اگر بکھر گیا ہوں میں
تو اب کدھر گیا ہوں میں

وہ ماننے پہ تھا مجھے
مگر مُکر گیا ہوں میں

گلی میں ایک دشت ہے
گلی گزر گیا ہوں میں

میں خواب تھا کمال کا
ذرا بکھر گیا ہوں میں

فلک پہ اِک نشیب ہے
وہاں اُتر گیا ہوں میں

تمہی سے پیار تھا مجھے
تمہی سے ڈر گیا ہوں میں

اِدھر اُدھر بھی کچھ نہیں
اِدھر اُدھر گیا ہوں میں

مقصود وفا

Maqsood Wafa

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم