loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 02:31

اگر عاشق کوئی پیدا نہ ہوتا

غزل

اگر عاشق کوئی پیدا نہ ہوتا
تو معشوقوں کا یہ چرچا نہ ہوتا

گریباں چاک کر روتے کہاں ہم
اگر یہ دامن صحرا نہ ہوتا

سدا رہتی توقع بلبلوں کو
اگر یہ غنچۂ گل وا نہ ہوتا

جدائی میں اگر آنکھیں نہ روتیں
تو ہرگز راز دل افشا نہ ہوتا

فغاںؔ کون اب خریدار سخن تھا
اگر یہ حضرت سوداؔ نہ ہوتا

اشرف علی فغاں

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم