loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:26

اہلِ دل کے واسطے پیغام ہو کر رہ گئی

اہلِ دل کے واسطے پیغام ہو کر رہ گئی
زندگی مجبوریوں کا نام ہو کر رہ گئی

ہو گئے برباد تیری آرزو سے پیشتر
زیست نذرِ گردشِ ایام ہو کر رہ گئی

توبہ توبہ اس نگاہِ مست کی سرشاریاں
دیر پا توبہ بھی غرقِ جام ہو کر رہ گئی

اُس نگاہِ ناز کو تو کوئی کچھ کہتا نہیں
اور محبت کی نظر بدنام ہو کر رہ گئی

ہر خوشی تبدیل غم میں ہو گئی تیرے بغیر
صبح مجھ تک آئی بھی تو شام ہو کر رہ گئی

روبرو ان کے کہاں تھی فرصتِ اظہارِ غم
لب کو اک جُنبش برائے نام ہو کر رہ گئی

اُن کے جلووں کی سحر تو طرزؔ دنیا لے گئی
گیسووں کی شام اپنے نام ہو کر رہ گئی

گنیش بہاری طرز

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم