loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:55

ایسے دل سے اُتر گیا کوئی

ایسے دل سے اُتر گیا کوئی
زندگی سُونی کر گیا کوئی

ایک مدّت ہوئی، کہ بگڑا تھا
تجھ کو دیکھا، سنور گیا کوئی

پڑ گئی جب تِری نظر اِک بار
جی اُٹھا دل تو، مر گیا کوئی

ساتھ جینے کے، مرنے کے وعدے
بات کر کے مُکر گیا کوئی

تیرے آنے کی یوں اُمید بندھی
جیسے تارا اُبھر گیا کوئی

رنج و آلام اور مصیبت سے
میرے دامن کو بھر گیا کوئی

آج بھی دونوں ساتھ ہوتے ہم
پر زمانے سے ڈر گیا کوئی

ہائے، کیا کیجے بدگمانی سے
در کو، دیوار کر گیا کوئی

دے کے اِک دائمی جدائی، اور
کر کے آنکھوں کو تر، گیا کوئی

مجھ میں اخلاص کی کمی ہے صدف
یہ بھی الزام دھر گیا کوئی

صدف بنتِ اظہار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم