loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:31

ایک تضاد

کوہ سے زرّیں اذیت کے گذر جانے کے بعد ​
سرخ نغمہ شام کو اک پَل میں مرجانے کے بعد ​
ہاں، پس از فریاد و قلبِ دہر کی لرزش کے بعد ​
دن کی نم آلود، زرد و لالہ گُوں کاوش کے بعد ​

​تیرگی کے داغ دل سے کس طرح دھوؤں گا میں ​
جاگتے ہی جاگتے پھر صبح تک روؤں گا میں​
ہاں وہی میں دن کو جس کی آنکھ تھی اور آفتاب ​
ہاں وہی میں جس نے دیکھا دہر لبریزِ حیات ​

ذہن انسانی مِرا کہتا ہے کھا کر پیچ وتاب​
دیکھ لے ! حُسنِ مناظر کو نہیں حاصل ثبات ​
قلب میخانہ کی ہائے و ہو کا عادی ہے مِرا ​
کچھ تعلق ہی نہیں مجھکو سکونِ سنگ سے​

مجھکو خوش آتی نہیں ہے امن کی شب گوں فضا ​
روح کو تسکیں ملے گی ایک پیہم جنگ سے ​

میرا جی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم