loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:41

ایک دیوار اگر ہو تو یہاں سر ماریں

غزل

ایک دیوار اگر ہو تو یہاں سر ماریں
ایک دیوار کے پیچھے ہیں کئی دیواریں

ہم کو لوٹا دے ہمارا وہ پرانا چہرہ
زندگی تیرے لیے روپ کہاں تک دھاریں

پاس کچھ اپنے بچا ہے تو یہی اک لمحہ
آخری داؤ ہے جیتیں کہ یہ بازی ہاریں

تم کبھی آگ میں پل بھر تو اتر کے دیکھو
کون کہتا ہے کہ شعلوں میں نہیں مہکاریں

قید ہیں کون سے زنداں میں نہ جانے ہم لوگ
روز اونچی ہوئی جاتی ہیں قمرؔ دیواریں

قمر اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم