loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 15:11

ایک چہرہ ہدف بنانے پر

غزل

ایک چہرہ ہدف بنانے پر
دھر لیا کیوں ہمیں نشانے پر

سوچتا ہوں یہ کیا تسلسل ہے
ٹوٹ جاتا ہے سانس آنے پر

سارے موتی بکھرتے جاتے ہیں
ایک دھاگے کے ٹوٹ جانے پر

ہجر پیچھے ہی پڑ گیا میرے
چند لمحوں کو گدگدانے پر

انگلیاں نجمؔ خود پہ اٹھنے دے
تو نہ انگلی اٹھا زمانے پر

جی اے نجم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم