loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 09:01

اے تجلی کیا ہوا شیوہ تری تکرار کا

غزل

اے تجلی کیا ہوا شیوہ تری تکرار کا
مر گیا آخر کو یہ طالب ترے دیدار کا

کیا بنائے خانۂ عشاق بے بنیاد ہے
ڈھل گیا سر سے مرے سایہ تری دیوار کا

روز بہ ہوتا نظر آتا نہیں یہ زخم دل
دیکھیے کیا ہو خدا حافظ ہے اس بیمار کا

نو ملازم لعل لب کو لے گئے تنخواہ میں
بے طلب رہتا ہے یہ نوکر تری سرکار کا

دیکھ نئیں سکتا فغاںؔ شادی دل آفت طلب
یہ کہاں سے ہو گیا مالک مرے گھر بار کا

اشرف علی فغاں

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم