اب مٹھو میاں میرے مٹھو میاں اب
اداسی کا چہرے پہ کیوں ہے نشاں اب
کرو ٹیں ٹیں نقلیں ہماری اتارو
پروں کو ہوا میں ذرا پھڑ پھڑا دو
خفا کس لیے ہو ذرا سا بتا دو
ذرا چونچ اپنی سنو تم ہلا دو
خفا ہونا ایسے نہیں ہوتا اچھا
یوں چپ چاپ رہنا نہیں ہوتا اچھا
اے مٹھو میاں میرے مٹھو میاں اب
اداسی کا چہرے پہ کیوں ہے نشاں اب
نسیم شیخ