loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:55

باتیں تو کچھ ایسی ہیں کہ خود سے بھی نہ کی جائیں

غزل

باتیں تو کچھ ایسی ہیں کہ خود سے بھی نہ کی جائیں
سوچا ہے خموشی سے ہر اک زہر کو پی جائیں

اپنا تو نہیں کوئی وہاں پوچھنے والا
اس بزم میں جانا ہے جنہیں اب تو وہی جائیں

اب تجھ سے ہمیں کوئی تعلق نہیں رکھنا
اچھا ہو کہ دل سے تری یادیں بھی چلی جائیں

اک عمر اٹھائے ہیں ستم غیر کے ہم نے
اپنوں کی تو اک پل بھی جفائیں نہ سہی جائیں

جالبؔ غم دوراں ہو کہ یاد رخ جاناں
تنہا مجھے رہنے دیں مرے دل سے سبھی جائیں

حبیب جالب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم