loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:45

بات بے بات یہ طعنہ یہ ملامت کیا ہے

Baat Bay Baat yeh Taana yeh Malamat Kia Hay

غزل

بات بے بات یہ طعنہ یہ ملامت کیا ہے
یہی ہوتی ہے محبت تو عداوت کیا ہے

کروٹیں لیتا ہے ہر درد ترا صبح تلک
چاندنی رات سے اے دل تجھے وحشت کیا ہے

ایک اس کے لیے کتنوں سے برائی لے لی
اب خدا جانے اسے مجھ سے شکایت کیا ہے

اک یقیں کی ہے حرارت کہ کوئی ہے اپنا
اور اس کے سوا جسموں میں حرارت کیا ہے

جب زمینوں سے نئی کوئی تعلق ہی نہیں
کوئی پوچھے ہمیں ہجرت کی ضرورت کیا ہے

نسیم سید

Naseem Syed

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم