loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 21:01

بارِ دگر ! ہم اہلِ ہُنر سوچتے نہیں

بارِ دگر ! ہم اہلِ ہُنر سوچتے نہیں
چھاؤں لٹاتے وقت شجر سوچتے نہیں

یہ زندگی کے مَسئلے تو سَاتھ سَاتھ ہیں
آ بیٹھ میکدے میں جِگر ! سوچتے نہیں

کیسے کہاں سے ہم کو یہ گردِسفر مِلی
کچھ سوچنا تو چاہیے! پر سوچتے نہیں

ہم جیسے لوگ عشق میں بس جھومتے ہیں دوست
بس جھومتے ہیں محوِ سفر سوچتے نہیں

گر چل پڑا ہے ساتھ تو پیچھے نہ مڑ کے دیکھ
اے جانِ جاں ہم اہلِ سفر ! سوچتے نہیں

فیصل محمود

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم