بدن میں کچھ حرارت ہے ۔نہیں تو
کہ نزلہ کی شکایت ہے ۔نہیں تو
مچلتے اور چہکتے جا رہے ہو
کسی سے کیا محبت ہے ۔ نہیں تو
نکلتے ہیں سدا ہتھیار لے کر
کسی سے کچھ عداوت ہے ۔ نہیں تو
سڑ ک پہ رات کو کیوں سو رہے ہیں
میاں گھر سے بغاوت ہے ۔ نہیں تو
سبھی جھک کر سلامی دے رہے ہیں
یہاں تیری حکومت ہے ۔ نہیں تو
فرشتوں کی ضیافت ہو رہی ہے
کہ جنت کی بشارت ہے ۔نہیں تو
میاں تابش تخیل میں نیا پن
کسی کی یہ عنایت ہے ۔ نہیں تو
تابش رامپوری